صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

آصف سردار کی گرفتاری سے بابا بنگالی پر خوف سوار  

ذرائع کے مطابق باہمی تعلقات کے سبب شری معین اشرف بھی اینٹی نارکوٹک سیل کی تفتیش کے دائرے میں

36,839

ممبئی : ممبئی میں اندنوں نشہ مخالف دستہ کچھ ایسا سرگرم ہوا ہے کہ بڑے بڑوں کو پسینے چھوٹ رہے ہیں ۔ کئی سفید پوش عوام کے سامنے بے نقاب ہورہے ہیں ۔ دو روز قبل نشہ مخالف دستہ کے آزاد میدان یونٹ نے نام نہاد سماجی کارکن آصف سردار کو گرفتار کرلیا ۔ اس کی گرفتاری سے سب سے زیادہ جسے صدمہ ہے اور جو ہر لمحہ کئی طوفان کے خوف سے خاموش تماشائی بناہوا ہے وہ ہے معروف بابا بنگالی جسے عرف عام میں شری معین اشرف کہتے ہیں ۔

واضح ہوکہ نشہ مخالف دستہ کے ہتھے چڑھنے والا آصف سردار جسے ماضی میں ہفت روزہ سیرت کے مدیر و مالک معین الدین اجمیری مرحوم آصف اتیاچار لکھا کرتے تھے ، وہ بابا بنگالی یعنی شری معین اشرف کا خاص شاگرد یا مرید ہے ۔ اس کی گرفتاری کے ساتھ ہی سوشل میڈیا سمیت مین اسٹریم میڈیا میں بھی بابا بنگالی اور آصف سردار کی کئی تصاویر شائع ہوئیں جس میں کسی میں وہ بابا بنگالی عرف شری معین اشرف سے آشیرواد لے رہا ہے تو کسی میں سعادت مند مرید کی طرح بابا بنگالی کے پیچھے کھڑا ہوا ہے ۔

ان دونوں کے گہرے روابط کے سبب ہی اینٹی نارکوٹک سیل بابا بنگالی پر بھی نظر رکھے ہوئے ہے جس سے خوفزدہ ہوکر اس نے اپنے گرگوں کو جس میں نشیڑیوں کی بہت بڑی تعداد شامل ہے نے گوونڈی علاقہ میں پولس اسٹیشن جاکر یہ فریاد کی کہ بابا بنگالی کیخلاف تفتیش سے ان کے عقیدے مجروح ہوں گے ۔

واضح ہو کہ آصف اتیاچار کی گرفتاری کے بعد اس کے اور بابا بنگالی (شری معین اشرف) کے مابین تعلقات اور ڈرگ کنیکشن کو لے کر کئی جگہ سے آوازیں اٹھیں اور اس کی تفتیش کا مطالبہ بھی کیا گیا ۔ اس طرح کی آواز ابو عاصم اعظمی نے بھی بلند کی جس کی وجہ سے بابا کے دلالوں نے پولس اسٹیشن جاکر ابو عاصم اعظمی کیخلاف معاملہ درج کرنے کی کوشش کی ، مگر ورلڈ اردو نیوز کی جانب سے مسلمانوں کے درمیان فرضی اور ڈھونگی بابائوں کیخلاف چھیڑی گئی جنگ کی وجہ سے پولس بھی بہت حد تک بابا بنگالی عرف شری معین اشرف کی گینگ سے واقف ہوچکی ہے ، اس لئے پولس نے بابا کے دلالوں کو یہ کہہ کر لوٹا دیا کہ کورٹ جائو۔

یہ بات بھی سمجھنے کی ہے کہ بابا بنگالی اور اس کے گُرگوں نے منسٹروں اور دیگر وی وی آئی پی کے ساتھ فوٹو کھینچوا کر پولس اور عوام میں اپنا دبدبہ بنا رکھا تھا جس کی وجہ سے اس کی ذرا سی لبوں کی جنبش سے کئی کئی ایف آئی آر درج ہوجاتے تھے ، جس کی بنیاد پر پولس صحافیوں کو تنگ کیا کرتی تھی ۔ مگر بیوقوف بنانے کا یہ کاروبار کب تک چلتا ۔

ہفت روزہ سیرت کے مدیر و مالک معین الدین اجمیری مرحوم اور الیکٹرانک میڈیا کے نوجوان صحافی شاہد انصاری پر بابا بنگالی کے گُرگوں نے پورے مہاراشٹر سے کئی کئی ایف آئی آر درج کروائے جس کی وجہ سے انہیں وقتی طور سے پریشانی جھیلنی پڑی مگر شاہد انصاری کے کیس میں بابا بنگالی کی دلالی کی وجہ سے پولس کو کافی شرمندگی جھیلنی پڑی ۔ اس کے بعد بابا بنگالی یا اس کے کسی گُرگے کی ایف آئی آر درج نہیں ہوتی اور نہ ہی پولس اسٹیشن میں بابا کے دلال ایم ایل اے کا کوئی اثر رہا ۔

سابق اے سی پی شمشیر پٹھان کا کہنا ہے کہ جرم کرنے والا اور اس کی سازش کرنے والا کوئی بھی ہو ، وہ کوئی بابا ہو یا بے بی ہو ممبئی پولس کی کارروائی سے نہیں بچ سکتا ۔ انہوں نے کہا کہ وہ دور گیا جب بابا کو چھینک آتی تھی تو پولس معاملہ درج کرلیتی تھی ۔ یہی نہیں بابا نے انجمن اسلام کا چھوٹا سونا پور میدان اسی لئے قبضہ کیا ہے تاکہ مسلم قوم کی لڑکیوں کا جو کالج بن رہا وہ نہ بن سکے ۔ کیوں کہ کالج بن گیا تو بابا کی بابا گری ختم ہوجائے گی اور میدان جسے بابا نے اپنے نشیڑی اور چرسی مریدوں کیلئے شیلٹر بنایا ہوا ہے وہ ختم ہوجائے گا ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.