صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

آئی آئی ٹی ممبئی ، بی ایم سی اور ریلوے کے آڈٹ دستہ نے سی ایس ٹی فوٹ اوور بریج آڈٹ میں لا پرواہی برتی

3,103

ممبئی : ایلفنسٹن پل اور اندھیری میں گوکھلے پل گرنے کے بعد بی ایم سی ، آئی آئی ٹی ممبئی اور ریلوے ممبئی کے کل ۴۴۵ فوٹ اوور بریج اور روڈ اوور بریج کا مشترکہ آڈٹ کیا تھا ۔ جس میں کئی پلوں کوتوڑ کر نئے سرے سے بنانے کی تجویز پیش کی گئی تھی اور کئی پلوں کی مرمت کی تجویز تھی ۔ ۱۴ ؍ مارچ ۲۰۱۹ کو سی ایس ٹی اسٹیشن کے پاس جو پیدل اوور بریج گرا اس کا بھی آڈٹ اسی دستہ نے کیا تھا لیکن آڈٹ دستہ سے ٹھیک آڈٹ نہیں کیا جاسکا جس کی وجہ سے اس پل کے گرنے سے کئی درجن افراد زخمی ہوگئے اور تقریبا نصف درجن کے قریب افراد لقمہ اجل بن گئے ۔ جبکہ اس پل کی تعمیر کو زیادہ عرصہ نہیں گزرا ۱۹۸۴ میں اس کی تعمیر ہوئی تھی یہ معلومات آر ٹی آئی کارکن شکیل احمد شیخ کو ریلوے انتظامیہ نے مہیا کرائی ہے ۔

آر ٹی آئی کارکن شکیل احمد شیخ نے ممبئی مضافاتی ریل پٹریوں کے اوپر کل کتنے پیدل و روڈ پل ہیں ، ان کی تعمیر کب ہوئی اور پلوں کی چیکنگ کیلئے کتنے انسپکٹر ہیں اور ان کے پاس کتنے پل چیک کرنے کی ذمہ داری ہے یہ ساری معلومات ریلوے کے معلوماتی افسر ایس کے شریواستونے مہیا کرائی ہے ۔ معلومات کے مطابق سی ایس ٹی سے کرجت اور کسارا کے درمیان ۷۱ روڈ اوور بریج اور ۱۶۳ فوٹ اوور بریج ہیں ۔ مغربی ریلوے پر چرچ گیٹ سے سورت تک کل ۱۴۶ فوٹ اوور بریج اور ۴۶ روڈ اوور بریج ہیں ۔ اس کیلئے علیحدہ کوئی انسپکٹر نہیں ہے ۔ کئی پل تو دو سو سالوں سے بھی زیادہ پرانے ہیں اور انتہائی مخدوش ہیں ۔

۱۴ ؍ مارچ ۲۰۱۹ کو سی ایس اٹی پر جو پل گرا ہے وہ ۱۹۸۴ میں تعمیر ہوا تھا۔ اگر بی ایم سی ، آئی آئی ٹی اور ریلوے انے مشترکہ طور سے اس کا آڈٹ کیا تھا تو پل گرا کیسے ؟ آڈٹ دستہ پل کے مخدوش ہونے کی معلومات کیوں کر حاصل نہیں کرسکا ؟

آڈٹ دستہ کے ذریعہ فوٹ اوور اور روڈ اوور بریج کی مرمت اور توڑکر از سر نو تعمیر کی تجویز کی فہرست

(۱) یلو گیٹ فوٹ اوور بریج مسجد مشرق (۲) ایم کے روڈ چندن واڑی فوٹ اوور بریج مرین لائنس (۳) ایم کے روڈ چندن واڑی فوٹ اوور بریج ریلوے مرین لائنس (۴) ہنسا بھوگرا مارگ پائپ بریج (۵) ایس بی آئی کالونی بریج (۶) گاندھی نگر کُرار گائوں بریج (۷) والبھات نالا گورے گائوں بریج (۸) رام نگر چوک دہیسر بریج (۹)  وٹھل مندر دہیسر بریج (۱۰) ایس وی پی روڈ دہیسر بریج (۱۱) اکورلی روڈ دہیسر بریج (۱۲)ہری مسجد ساکی ناکہ بریج (۱۳) تلک نگر فوٹ اوور بریج ریلوے (۱۴) بَروے نگر گھاٹکوپرفوٹ اوور بریج ۔

آر ٹی آئی کارکن شکیل احمد شیخ نے اس تعلق سے مطالبہ کیا ہے کہ اس پل کی آڈٹ میں لاپرواہی کے ذمہ دار افراد پر مجرمانہ معاملہ درج کیا جائے اور مرنے والے افراد خانہ کو پندرہ پندرہ لاکھ اور زخمیوں کو پانچ لاکھ روپئے بطور معاوضہ ادا کیا جائے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.