صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

بھیونڈی میں ایک شام ’زبان و ادب کے نام‘

1,628

بھیونڈی:سنیچر۶ ؍ا پریل ۲۰۱۹؁ :سوسائٹی فار پرموشن آف انڈین ویلوز اینڈ کلچر، مہاراشٹر‘کے زیرِ ا ہتمام خطیبِ کوکن جناب علی ایم شمسی کی صدارت میں ایک پُرشکوہ تقریب ’ایک شام زبان و ادب کے نام ‘اردو بسیرا ہال، رئیس ہائی اسکول بھیونڈی میں منعقد ہوئی۔ تقریب کے مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے مشہور شاعر جناب عزیزنبیل نے محفل کو رونق بخشی۔ اپنے دل پذیر خطبۂ صدارت میں علی ایم شمسی نے محبت کی زبان اردو کے حوالے سے سیر حاصل گفتگو کی ۔ آپ نے یک رنگی اور ہم آہنگی کو وطنِ عزیز کی عظمت کا راز بتلایا اور فرمایا کہ ’کثرت میں وحدت ہماری شناخت کل بھی تھی ، آج بھی ہے اور کل بھی رہے گی‘‘۔ محفل میں جناب رفیع انصاری، پرنسپل جناب ضیاء الرحمن انصاری، جناب قطب الدین شاہد اور جناب عبدالعزیز انصاری کی گراں قدر خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے ان کی خدمت میں ’نشانِ امتیاز شہرِ ادب بھیونڈی‘پیش کیا گیا۔ دیگر مہمانا ن میں محمد حسن فاروقی، محمد شارق شیخ، حاجی قمرالدین اور احتشام شیخ (نواب ڈھابا) شریک محفل تھے۔ جناب عبدالعزیز انصاری،جناب ساجد صدیقی، ڈاکٹر ابوطالب انصاری اور صوفیہ مومن نے صاحبانِ اعزاز پر اپنے تاثرات پیش کئے۔تقریب میں معروف شاعرہ فوزیہ رباب کے شعری مجموعہ ’آنکھوں کے اُس پار ‘کی پذیرائی بھی کی گئی۔ پروگرام کے آغاز میں کنوینر اور سوسائٹی کے ڈائریکٹر جناب عبدالحسیب جامعی نے غرض وغایت پیش کی۔نظامت کا فریضہ جناب عامر صدیقی اور جناب سیماب انور نے علیٰ الترتیب بہ حسن و خوبی انجام دیا۔ پروگرام کا دوسرا حصّہ ’سخن روبرو‘ تھا ،جس میں نئی نسل کے شعراء مہمان خاص عزیزنبیل کے علاوہ فوزیہ رباب،فیضی اعظمی ،امیر حمزہ ثاقب،سوپنل تیواری،پوجا بھاٹیا،زہرہ قرار،تریپوراری،ونیش نائیڈو،،احتشام اطہر،گلزار ذکی،کاشف سیداور شہزاد حسین شہزاد نے اپنا تازہ بہ تازہ کلام پیش کیا۔جسے محفل میں موجودسامعینِ باتمکین نے خوب سراہا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.