اودھو ٹھاکرے کی ایودھیا روانگی سیاسی اسٹنٹ : اشوک چوہان

ممبئی : شیوسینا سربراہ ادھوٹھاکرے کا اپنے پارٹی کے لوگوں کے ساتھ ایودھیا جانے پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے آج یہاں مہاراشٹرپردیش کانگریس کمیٹی کے صدر اشوک چوہان نے اسے صرف ہندوئوں اور مسلمانوں کے درمیان ٹکرائو ومنافرت پیدا کرنے نیز ووٹوں کے پولرائزیشن کی ایک منصوبہ بند سازش قرار دیا ہے ۔ انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ صرف سیاسی اسٹنٹ ہے ۔ رام کا نام لے کر ووٹ حاصل کرنا ، ہندو ومسلمانوں میں ٹکراو پیدا کرنا اور ووٹوں کا پولرائزیشن کرنا یہ ایک منصوبہ بند سیاسی اسٹنٹ ہے جو ایک بار پھر ۲ برس بعد شروع کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ اسٹنٹ ہر انتخابات کے موقع پر اپنایا جاتا ہے اور رام کے نام کا استعمال کیا جاتا ہے ۔ ابتداءمیں اس معاملے میں جو شدت تھی ، وہ ہم سمجھ سکتے ہیں ، لیکن گزشتہ ۲ برسوں میں اس تعلق سے کئی وعدے کئے گئے اور کئی طریقے سے رام کا نام لے کر لوگوں کو بیوقوف بنانے اور انہیں گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی ۔ اب لوگ اس بات سے واقف ہوچکے ہیں کہ صرف اور صرف سیاسی پولرائزیشن کے لئے یہ معاملہ اٹھایا گیا ہے تاکہ لوگوں کا ووٹ حاصل کیا جاسکے ۔ اشوک چوہان نے کہا کہ پورے مہاراشٹر میں بے خشک سالی کی صورت حال انتہائی سنگین ہے ۔ پوری ریاست میں بجلی کی شدید قلت ہے ، دیہی علاقو ں میں پینے کے لئے پانی نہیں ہے ، سڑکوں کی حالت انتہائی خستہ ہے ، لوگوں کے پاس روزگار نہیں ہے ، خشک سالی جیسی صورت حال کا اعلان ہونے کے باوجود اس کے متاثرین کو ابھی تک کوئی مدد نہیں مل سکی ہے ۔ ایسی صورت حال میں شیوسینا کو اگر رام کا درشن ہی کرنا تھا تو اس کے لئے ناسک کے مندر میں بھی جاکر وہ رام کا درشن کرسکتی تھی ۔ اس کے لئے ایودھیا جانے کی کیا ضرورت تھی ؟ انہوں نے کہا کہ یہ سب کچھ دکھاوا ہے اور مارکیٹنگ کا کاروبار ہے ، اس کے علاوہ اس کا کوئی دوسرا مقصد نہیں ہے ۔

 

Comments (0)
Add Comment