ریلوے فائرنگ کی واردات پر کانگریس کے سینئر لیڈر کی خاموشی۔سینئیر صحافی شاہد انصاری ایک کے سوال اور سینئیر لیڈر برہم

ممبئی جے پور ریلوے فائرنگ میں جن تین مسلمانوں اور ایک دلت کو ریلوے پولیس کانسٹیبل کے ذریعے سر عام گولی مار کے ہلاک کر دیا گیا اس واردات کو لیکر کانگریس لیڈران بھی دوسری سیاسی پارٹیوں کے جیسے خاموش تماشائی بنے اس قاتل پولیس والے کو ذہنی مریض کی شکل میں پیش کر رہے ہیں۔

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے شاہد انصاری نے مہاراشٹر اسمبلی میں کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیرِ اعلیٰ مہارشٹر پرتھوی راج چوہان کا انٹرویو لے رہے تھے اسی دوران شاہد انصاری نے اُنسے ریلوے فائرنگ کے بارے میں سوال کیا انصاری کا سوال کرنا تھا کہ پرتھوی راج چوہان نے انٹرویو کے بیچ سے ہی بھاگنے میں اپنی عافیت سمجھی ۔

معاملہ مسلمانوں کی موت سے جڑا ہے جسکی وجہ سے شاہد انصاری نے ہمت نہیں ہاری اُنہوں پرتھوی راج چوہان نے اُنسے اُنکا موقف جاننے کے لیے انکے پیچھے آئے لیکن پرتھوی راج چوہان نے کوئی جواب دیئے بنا ہی میڈیا پوڈیم سے باہر نکل گئے۔۔

شاہد انصاری کے ذریعے انٹرویو کا یہ حصہ اب سوشل میڈیا پر جم کے وائرل ہو رہا ہے اس پر کئی لوگوں نے اپنے اپنے تاثرات پیش کیے کئی لوگوں نے کہا کہ انہیں (کانگریس) کو صرف مسلمانوں کے ووٹ سے مطلب ہے اُنکے درد اور مسائل سے کوئی سروکار نہیں ۔کچھ نے کہا کہ موت مسلمانوں کی ہوئی ہے تو بھلا یہ کیوں بولیں گے کیوں کہ انہیں بی جے پی جوائن کرنا ہے کئی لوگوں نے کہا کہ مسلمانوں کی موت پر کانگریس کی خاموشی کیسی ۔۔

آپکو بتا دیں اس واردات کو لیکر ایوان اسمبلی میں سماجوادی پارٹی کے لیڈر ابو عاصم اعظمی نے ایوان میں سوال کیا ہے اور کہ ہے کہ اُسے جانچ ایجنسیاں پاگل اور دیوالیہ کی شکل میں پیش کر رہی ہے وہ ذہنی مریض نہیں ہے ۔

جبکہ این سی پی لیڈر جتیندر اوہاڈ نے کہا کہ ذہنی مریض تھا پاگل تھا تو اسے اے کے 47 کیسے تھما دی دوسری اہم بات اُسے مسلمانوں کی پہلے شناخت کی پھر چن چن کے مارا اگر وہ پاگل اور ذہنی مریض ہوتا تو اُسکی گولی مین کوئی بھید بھاؤ نہیں ہوتا۔۔

اوہاڈ نے یہ بھی کہا کہ اگر واردات اسکے برعکس ہوتی تو ابتک گودھرا کانڈ پھر سے دہرایا جاتا۔۔۔

Comments (0)
Add Comment