مراکش کی حکمراں جماعت نے اسرائیل کے ساتھ دوستی کو فلسطینی قوم اور پوری مسلم امہ کے ساتھ خیانت قرار دیا

رباط : مراکش کی حکمراں جماعت ‘انصاف وترقی پارٹی’ نے اسرائیل کے ساتھ عرب ممالک کے دوستانہ تعلقات کے قیام کو فلسطینی قوم اور پوری مسلم امہ کے ساتھ خیانت قرار دیا۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مراکش کی انصاف و ترقی پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کو تسلیم کرنا اور اس کے ساتھ معاہدے کرنا ارض فلسطین پر صہیونی ریاست کے غاصبانہ قبضے کومستحکم کرنے میں صہیونی ریاست کی مدد کرنے کے مترادف ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات کی طرف سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا اعلان فلسطینی قوم کے دیرینہ حقوق کو نقصان پہنچانے کا باعث بنے گا اور اسرائیل اور اس کی پشت پناہ قوتوں کو قضیہ فلسطین کا وجود مٹانے کا موقع ملے گا۔

بیان میں مسجد اقصیٰ کی مسلسل بے حرمتی کے واقعات پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا اور کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی سرکاری سرپرستی میں یہودی آبادکاروں کو مسجد اقصیٰ میں گھس کر مقدس مقام کی بے حرمتی کی اجازت دی جاتی ہے اور خود اسرائیل کی سرکاری میشنری مسجد اقصیٰ‌کی بنیادوں تلے سرنگیں کھود کر اس کی بنیادیں کمزور کررہی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ارض فلسطین پر غاصبانہ قبضہ کرنے، مسلمانوں اور مسیحیوں کی مقدسات کی بے حرمتی کرنے، فلسطینی قوم کو غلام بنانے اور ان کے خلاف منظم ریاستی دہشت گردی کا مرتکب ہونےوالا ملک کیسے عرب ممالک کا دوست ہوسکتا ہے۔ اس کے باوجود اگر کوئی ملک صہیونی ریاست کے ساتھ دوستی کرتا ہے تو وہ فلسطینی قوم کی پیٹھ میں چھرا گھونپ رہا ہے۔

Comments (0)
Add Comment