جماعت اسلامی کی مہم ’’انبیائی اقدار پر مبنی عقلی پیغام دینے کی کوشش‘‘

جماعت نے ۲۲؍ تا ۳۱؍ جنوری ۲۰۲۱ ”اندھیروں سے اجالے کی طرف“ دس روزہ ریاست گیر مہم شروع کی

ممبئی : جماعت اسلامی ہند مہاراشٹر نے مہم ’’اندھیرے سے اجالے کی طرف‘‘ کے مقاصد کو عوام کے سامنے پیش کرنے کیلئے جنوبی ممبئی کے مردم خیز علاقہ ممبئی سینٹرل کے قریب واقع ہوٹل ساحل میں پریس کانفرنس میں کہا ہم ریاست و ملک کے باشندوں کے قلب کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں نیز ہم ایک ایسے معاشرے کی تعمیر چاہتے ہیں جس میں سبھی کے حقوق محفوظ رہیں اور سب باہم شیر و شکر بن کر رہیں ۔

پریس کانفرنس میں جاری پریس ریلیز کے مطابق امداد باہمی اور اشتراک ہی پرامن، ترقی پسند تکثیری معاشرے کے لئے روشن و خوشحال مستقبل کی جانب بڑھنے کا واحد راستہ ہے۔ آج جبکہ پولرائزیشن ایک سیاسی آلہ بن چکا ہے تو آج اس کی زیادہ ضرورت ہے کہ اسے فروغ دیا جائے۔ ’کووڈ 19 عالمی وبا نے دنیا کے سات ارب انسانوں کے مابین روحانیت کی جستجو کو اہمیت دے دی ہے۔ بے حیائی اور لالچ جنون کی شکل اختیار کرگیا تھا، مابعد جدیدیت کے فرضی تصورات کے تحت انسان الٰہی ہدایات سے انحراف اور قانون فطرت سے سرکشی کررہا ہے، خود غرضی و گمراہی کے سبب وہ بے پناہ آلام و مصائب میں گھر چکا ہے۔

جماعت اسلامی مہاراشٹر کے امیر حلقہ رضوان الرحمن خان نے کہا ”معاشرے کو جہالت، نفرت اور مادیت کے اندھیروں سے بچاکر انہیں علم، فہم اور روحانیت کی روشنی میں لانے کے مقصد سے جماعت اسلامی مہاراشٹر نے روشنی کے پیغام کے ساتھ 2021 کی شروعات کا منصوبہ بنایا ہے“۔

انہوں نے یہ بھی کہا، ’کووڈ19 وبائی امراض نے مادیت پسند وں کی آنکھیں کھول دی ہیں۔ امکان ہے کہ ان کے موجودہ عقائد میں تبدیلی آئے گی اور وہ یہ جان لیں گے کہ زندگی کا مطلب دولت جمع کرنے اور مادی اہداف کی تکمیل سے کہی وسیع ہے۔ بہرحال، ضمیر کی آواز اورعفو و درگزر  کے بغیرحقیقی خوشحالی نہیں آسکتی۔

معروف ورکاری روحانی مبلغ، نروتی مہاراج، اورنگ آباد میں ایک انٹرویو کے دوران اپنا مشاہدہ پیش کرتے  ہوئے کہتے ہیں، ”کورونا عالمی وبا کے دوران، بہت سے ملحدین نے الحاد پھیلانے کے اپنے ایجنڈے کو چلانے کی کوشش کی۔ جماعت اسلامی ہند کی اس مہم سے روحانی طور پر ان تمام کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے“۔

کسان احتجاج کے حامی اور وی او ایم نیوز چینل (امریکہ) کے مالک، میگھ راج سنگھ خالصہ نے دعویٰ کیا کہ اس طرح کی کسی مہم کا خاکہ بنانا اور اسے زمینی سطح پر عمل میں لانے کا کام  جماعت اسلامی جیسی متحرک تنظیم ہی انجام دے سکتی ہے۔

10 دن کی ریاست گیر مہم اندھیروں سے اجالے کی طرف کے کنوینر محمد سمیع، کہتے ہیں، ہم مہاراشٹرا کی 11 کروڑ آبادی تک پہنچنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔ تمام طبقات اور عقائد کے مرد و خواتین تک پرنٹ میڈیا، الیکٹرانک میڈیااور سوشل میڈیا کے ذریعے نیز ذاتی طور پریہ پیغام 22 جنوری سے 31جنوری 2021 ء تک پہنچانے کی کوشش کریں گے۔

مہم کے معاون کنوینر شیخ امتیاز نے مزید کہا، ”ہم مذہبی اور سماجی سیاسی رہنماؤں اور کارکنوں کی موجودگی میں اورنگ آباد اور مہاراشٹر کے دیگر اضلاع میں مہم کی افتتاح کریں گے“۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ہزاروں کتابچے اور فولڈرز، دلکش ویڈیو کلپس اور مسجد پریچے اور قرآن پروچن جیسی منفرد سرگرمیوں کے ذریعے اپنے ہم وطنوں کو روشنی کا پیغام پہنچانے کے لئے کام کریں گے۔ لوگوں کے درمیان انگریزی، ہندی اور مراٹھی میں قرآن کی ان گنت کاپیاں بھی مفت تقسیم کی جائیں گی، اور انہیں اسلام کے بارے میں اپنے خیالات پیش کرنے کے لئے وافر مواقع فراہم کیے جائیں گے، تاکہ ایک صحت مند اور خوشگوار ماحول میں غلط فہمیوں پر گفتگو ہوسکے۔

مشہور مراٹھا نظریہ ساز، ڈاکٹر اشوک رانا نے نشاندہی کی کہ، کچھ لوگ ہم آہنگی کے عظیم ثقافت کو آلودہ کرنے کے لئے ملک میں جہالت اور فرقہ واریت کے اندھیرے پھیلارہے ہیں۔ یہ مہم یقینی طور پر اس ماحول میں کارآمد ثابت ہوگی۔

اسی طرح، فیس بک لائیو پروگرام میں اپنی تقریر کے دوران، ترقی پسند نظریہ ساز، پروفیسر بابوراؤ گُرَو، نے کہا کہ، جماعت اسلامی ہند اس ریاست گیر مہم ”اندھیروں سے اجالے کی طرف“ کے ذریعہ لوگوں کو انبیائی اقدار پر مبنی عقلی پیغام دینے کی کوشش کر رہی ہے۔ ہم سب کو اس کا مشاہدہ اور تجزیہ کرنے کی کوشش کرتے ہوئے اسے قبول کرنا چاہئے۔

Comments (0)
Add Comment