چپلون اور اس کے نواہ میں فنگل انفیکشن ایک مسئلہ اس سے نپٹنا ضروری

جماعت اسلامی اور میڈیکل سروس سوسائٹی کی جانب سے سیلاب متاثرہ علاقوں کیلئے ماہر پلاسٹک سرجن کمیل سید کی سربراہی میں ڈاکٹروں کی ٹیم روانہ

ممبئی : چپلون میں سیلاب متاثرین کیلئے غذا اور کپڑوں کی قلت بہت حد تک دور ہوچکی ہے ۔اب وہاں صحت عامہ اور پینے کے صاف پانی کا مسئلہ سب سے اہم ہے.

صحت عامہ کے سلسلے میں جماعت اسلامی  اور میڈیکل سروس سوسائٹی خاصی توجہ دی ہے ۔ اس سلسلے میں وہاں میڈیکل کیمپ اور موبائل میڈیکل وین کے ذریعہ برابر دوائیاں تقسیم کی جارہی ہیں ۔ پانی جمع ہونے کے سبب کئی دیگر قسم کی بیماریاں بھی پھیل رہی تھیں ان میں ایک فنگل انفیکشن بھی ہے ۔

جماعت اسلامی ہند ممبئی میٹرو کے ناظم عبد الحسیب بھاٹکر نے بتایا کہ سیلاب متاثرہ علاقہ چپلون میں فنگل انفیکشن کےعلاج کیلئے ماہر پلاسٹک سرجن کمیل سید کی سربراہی میں  ڈاکٹروں کی ایک ٹیم دوروز سے چپلون اور اس کے نواہی علاقوں میں خیمہ زن تھی جہاں اس نے فنگل انفیکشن سے متاثر مریضوں کی دیکھ ریکھ کی اور انہیں ضروری ادویہ دی گئی ۔مذکورہ ڈاکٹروں کی ٹیم  بہت حد تک لوگوں کے علاج اور ضروری صلاح و مشورہ کے بعد واپس آگئی ہے اور ان کی جگہ پر آج ڈاکٹروں کی دوسری ٹیم چپلون کیلئے روانہ ہوچکی ہے.

صحت عامہ کے بعد سب سے اہم مسئلہ پینے کے صاف پانی کا ہے ۔ واضح ہو کہ کنویں اور پانی کی ٹنکیاں سیلابی پانی سے آلودہ ہوچکے تھے جنہیں صاف کرکے قابل استعمال بنانا نہایت ضروری ہے ۔ جماعت اسلامی ، یوتھ ونگ ، ایس آئی او اور آئڈیل ریلیف ونگ کے رضا کاروں نے صاف پانی کے ذرائع کو قابل استعمال بنانے کی طرف توجہ دی ہے ۔ جماعت اسلامی ہند مہاراشٹر شعبہ خدمت خلق  کے سکریٹری مظہر فاروق نے بتایا کہ ہمارے رضاکاروں نے اب تک ۵۷ ؍ کنوئوں کی صفائی کرکے اسے قابل استعمال بنایا ہے اور اس کا سلسلہ جاری ہے۔ اس کیلئے ماہرین کی خدمات حاصل کی گئی ہے ۔

مظہر فاروق کے مطابق ہم ایک ہزار خاندانوں کو راشن اور ضروری گھریلو اشیا فراہم کررہے ہیں جس میں کچن کے سامان بھی شامل ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ اب تک ہم تقریبا ۳۰ ؍ لاکھ روپئے خرچ کئے ہیں اور جیسا کہ امیر حلقہ رضوان الرحمن خان نے اعلان کیا کہ ڈیڑھ کروڑ تک منصوبہ بند طریقے سے خرچ کرنے کا ہدف ہے ۔ اسی کے ساتھ ہی امیر حلقہ کی رہنمائی کے مطابق ہم چھوٹے کاروباریوں کو اپنا کاروبار دوبارہ شروع کرنے میں تعاون کریں گے ۔

Comments (0)
Add Comment