ضلع پریشد کے ۱۴۷ اسکولوں کا بجلی بل بقایہ‘ بجلی کنکشن منقطع

حکومت کا ڈیجیٹل اسکول قائم کرنے کا منصوبہ ٹائیں ٹائیں فش

اورنگ آباد:(جمیل شیخ) مختلف مقامات پر موجود ضلع پریشد کے ۱۴۷ اسکولوں کا بجلی بل ادا نہ کرنے کے سبب بجلی کنکشن کاٹ دیا گیا ہے جس کے باعث ڈیجیٹل اسکول بنائے جانے کا منصوبہ اب خواب دکھائی دے رہا ہے۔ تعلیمی ترقی یافتہ مہاراشٹر پروگرام کے تحت ضلع میں تقریباً ۱۰۰ اسکولوں کو ڈیجیٹل کردیاگیا ہے ضلع پریشد کے ان اسکولوں میں ڈیجیٹل پالیسی کو خوب بڑھا وادیا جارہا ہے لیکن ان اسکولوں کا مستقبل تاریک دکھائی دے رہا ہے ۔ بجلی بل ادا نہ کرنے کے سبب مہاوترن کمپنی نے مختلف تعلقہ جات میں واقع ضلع پریشد کے ۱۴۷ اسکولو ں کا بجلی کنکشن کاٹ دیا ہے ۔ ضلع پریشد انتظامیہ نے ان اسکولوں کو ڈیجیٹل بنانے کا منصوبہ تیار تو کیا ہے مگر آئندہ تعلیمی سال کے آغاز سے قبل بجلی بل کا بقایہ ادا نہ کیا گیا تو اسکولوں کا بجلی کنکشن بحال نہیں ہوگا اور اسکولوں میں تاریکی کے سبب انتظامیہ کا خواب ادھورا ہی رہ جائیگا ۔

واضح ہو کہ حکومت کی ایک اسکیم کے تحت ضلع پریشد ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ نے مقامی دیہاتوں کے تعاون سے اسکولوں کو ڈیجیٹل بنایا ہے ۔ انتظامیہ نے یہاں کمپیوٹر اور دیگر سہولیات فراہم کی ہیں بتایا جاتا ہے کہ بجلی بل کا بقایہ ایک پیچیدہ مسئلہ ہے ضلع پریشد انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مہاوترن نے اسکولوں کو کمرشیل ریٹ  لگائے ہیں ۔ اس کے علاوہ بلوں میں بے شمار غلطیاں ہیں کئی مقامات پر بے تحاشہ بل عائد کردیا گیا ہے ۔ ایسے میں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا نئے تعلیمی سال کے آغاز سے قبل بجلی بل بقایہ جات کا مسئلہ حل ہوجائیگا ۔ یا پھر ضلع پریشد کے ان اسکولوں میں تاریکی چھائی رہیگی اور اسکولوں کو ڈیجیٹل بنانے کا منصوبہ ادھورا رہ جائیگا یہ تو تعلیمی سال کے آغاز کے بعد ہی پتہ چلے گا ۔

Comments (0)
Add Comment