لاپرواہ افسران کے سبب فنڈ سے دیہی عوام محروم

مختلف اسکیمات اور ترقیاتی کاموں کے لئے موصولہ فنڈ اب تک خرچ نہیں ہوا

اورنگ آباد : (جمیل شیخ) مختلف اسکیمات اور ترقیاتی کاموں کے لے موصلہ فنڈ میں سے ۲۲۶ کروڑ روپئے اب تک خرچ نہیں کئے جاسکے یہ اطلاع ضلع پریشد کے فائنانس ڈپارٹمنٹ سے موصول ہوئی ہے ۔ واضح رہے کہ دیہی مقامات پر حکومت کی مختلف اسکیمات کے تحت ترقیاتی کاموں کے لئے سینکڑوں کروڑ روپیوں کا فنڈ ضلع پریشد انتظامیہ کو فراہم کیا جاتا ہے ۔ مگر یہاں کے لاپرواہ افسران کے سبب یہ رقم خرچ نہیں ہو پاتی اور دیہی عوام ان اسکیمات سے محروم رہ جاتے ہیں ۔

ذرائع کے مطابق ضلع پریشد انتظامیہ نے ۴۱ کروڑ ۵۱ لاکھ ۸۹ ہزار روپیوں کے فنڈ سے صرف ۱۳ کروڑ نو لاکھ باون ہزار روپئے ہی خرچ کئے اسی طرح ڈی پی ڈی سی کی جانب سے ضلع پریشد انتظامیہ کو مختلف ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کے لئے مالی سال ۱۸۔۲۰۱۷میں ۵۵ کروڑ۲۰ لاکھ روپیوں کا فنڈ فراہم کیا گیا تھا اور مالی سال ۱۹۔۲۰۱۸ میں ۸۳ کروڑ۲۸ لاکھ روپیوں امداد دی گئی تھی جس میں سے اب تک صرف ستانوے کروڑ تین لاکھ روپئے ہی مختلف کاموں پر خرچ کئے گئے ۔ اس طرح ریاستی حکومت نے گزشتہ تین سالوں میں ضلع پریشد انتظامیہ کو ۵۳ کروڑ ۸۰ لاکھ روپیوں کا فنڈ ریلیز کیا ۔ جس میں سے متعلقہ انتظامیہ صرف ۲۲ کروڑ روپئے ہی استعمال کرسکا ۔

دوسری ایک اسکیم کے تحت  مالی سال ۱۸۔۲۰۱۷میں نوے کروڑ انچاس لاکھ روپیوں کا فنڈ ضلع پریشد انتطامیہ کو دیا گیا تھا جس میں سے متعلقہ انتظامیہ نے ۵۵ کروڑ دس لاکھ روپئے خرچ کئے وشیش گھٹک اسکیم کے تحت گذشتہ دو سالوں میں ۶۰ کروڑ ۵۱ لاکھ روپئے  موصول ہوئے تھے جس میں سے ۵ کروڑ ۴۵ لاکھ روپئے خرچ کئے گئے اس طرح ابھی وسرن اسکیم کے تحت حکومت نے مالی سال ۱۹۔۲۱۰۸ میں ضلع پریشد انتظامیہ کو ۷۱ کروڑ ۹۸ لاکھ روپئے ہی خرچ کئے جاسکے اور ضلع پریشد انتظامیہ کی لاپرواہیوں کے سبب تقریباً ۲۶۶ کروڑ روپئے خرچ کئے بغیر ہی ضلع پریشد کی تجوری میں جمع ہیں اور دیہی عوام بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں ۔ سوال یہ ہے کہ متعلقہ محکمہ کی لاپرواہ افسران سے اس بات کا جواب کون طلب کریگا اور شہریان کو سرکاری اسکیمات سے محروم رکھنے پر ان کے خلاف کیا کارروائی کی جائیگی ؟

Comments (0)
Add Comment