گھپلے باز اکبر : چور مچائے شور !

ضلع مائنارٹی دفتر کے دلال اکبر علی جنہیں مدرسہ اسلامیہ میں بدعنوانی کے سبب صدر مدرس کے عہدہ سے معزول کرکے مدرسہ اسلامیہ سے نکالا جاچکا ہے

فیروز خان

کوشمبی : اسلامیہ اسکول کھونپا سے بدعنوانی میں پکڑے جانے پر اکبر علی گھپلے باز کو ذلیل کرکے باہر کردیا گیا تھا ۔ اس کے بعد وہ ماہی بے آب کی طرح تڑپ رہا ہے ۔ یہی نہیں وہ اسکول کے بارے میں ہر طرف الٹی سیدھی باتیں کررہا ہے اور افواہ پھیلا رہا ہے اور اقلیتی بہبود دفتر کے کچھ رشوت خور کلرکوں کے ساتھ مل کر وہ اسکول کے لوگوں کو ڈرا دھمکا بھی رہا ہے اسی کو کہتے ہیں چوری اور سینہ زوری ۔

ورلڈ اردو نیوز اور بامبے لیکس کے ذریعہ اکبر کی بدعنوانی کی خبر شائع کئے جانے کے بعد اکبر علی اب جھوٹی شکایتیں کر کے خود کو صاف ستھرا اور ایماندار بتانے کی کوشش کررہا ہے ۔ سر پر ٹوپی اور چہرے پر داڑھی رکھ کر اکبر نے مذہب کا چولا اوڑھ کر لاکھوں روپئے کا غبن کیا ہے لیکن کمیٹی نے جب اس سے حساب مانگا تو وہ حساب دینے میں آنا کانی کرنے لگا ۔

اکبر بھلے ہی یہاں حساب نہ دے لیکن آخرت میں اسے اس کا حساب ضرور دینا ہوگا جو کہ اس نے لوگوں سے کمیٹی کے نام پر وصولی ہے ۔

دراصل اسکول سے نکالے جانے کے بعد اکبر علی کے کھانے کے لالے پڑ گئے ہیں کیوں کہ اسکول میں زکوٰۃ اور فطرے کی رقم کے ساتھ ساتھ کمیٹی کے نام پر جو اس نے وصولی کرتا تھا اس کا راستہ اب پوری طرح سے بند ہو چکا ہے ۔

ورلڈ اردو نیوز جلد ہی اکبر کی غلط کاریوں کی پوری داستاں شائع کرے گا تاکہ سماج میں ایسے بدعنوان چہرے بے نقاب رہیں اور پھر وہ کسی دوسرے ادارے یا فرد کو نشانہ نہ بنا سکے ۔

Comments (0)
Add Comment