سیمانچل وکوسی کے مسائل کے حل کیلئے سماجی شخصیات کی مشاورتی میٹنگ

ضلعی سطح پر مشاورتی کمیٹی کا قیام ،فریق بننے کے بجائے رفیق بن کرکام کریں: شاہنواز بدر قاسمی

ارریہ : ارریہ، ملی،سماجی وعلاقائی مسائل کے عملی حل اور منصوبہ بندی کیلئے گزشتہ روز مدرسہ اسلامیہ یتیم خانہ ارریہ میں سیمانچل کے کشن گنج، پورنیہ، کٹیہار ، ارریہ اور کوسی کمشنری کے سہرسہ ، سوپول اور مدھے پورہ ضلع کے درجنوں علماء، دانشوران اور سیاسی وسماجی کارکنان کی ایک خصوصی مشاورتی میٹنگ ہوئی جس میں کئی اہم فیصلے لئے گئے۔میٹنگ میں اس بات پر تشویش ظاہر کی گئی کہ کوسی اور سیمانچل کے مابین باہمی رابطہ نہ ہونے کی وجہ سے ہمارے بہت سے مسائل حل نہیں ہوپاتے ہیں ،اگر ہم لوگ مل جل کر مشتر کہ طور پر کام کریں گے تو بڑی کامیابی مل سکتی ہے۔

اس موقع پر اتفاق رائے سے ایک مشاورتی کمیٹی کاقیام بھی عمل میں آیاجس میں تمام اضلاع کے پانچ پانچ افراد پر مشتمل ایک کمیٹی بنائی گئی ،جن کے مشورے سے ان ساتوں اضلاع میں مرحلہ وار تحریک کے طورپر مقامی لوگوں کو جوڑنے اور کام کو مزید منظم کرنے کی بھر پور کوشش کی جائے گی ۔اس میٹنگ کا آغاز مفتی محمد اطہرالقاسمی کی تلاوت کلام پاک سے ہوا،صدارت مولاناشاہدعادل قاسمی پرنسپل مدرسہ اسلامیہ یتیم خانہ نے کی ۔

اس موقع پر مشاورتی میٹنگ کے کنوینر شاہنواز بدر قاسمی نے کہاکہ آج جس کمیٹی کی تشکیل ہوئی ہے اس کاکسی بھی سیاسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں ہے یہ کوئی تنظیم اور جماعت نہیں بلکہ ایک تحریک ہے ہم بلاتفریق مذہب ومسلک کسی بھی معتبرتنظیم اور جماعت کو سپورٹ کرسکتے ہیں بشرطیکہ وہ اچھائی اور ہمارے مشن کے ساتھی ہوں ،ہم لوگ اب علاقائی سطح پر فریق بن کرکام کرنے کے بجائے رفیق بن کرکام کرنے کاعہد لیاہے۔

شاہنواز بدر نے کہاکہ بہارمیں اقلیتی کے مسائل دن بدن بڑھتے جارہے ہیں ایسے میں علاقائی سطح پر ایک پریشر گروپ کی سخت ضرورت محسوس ہورہی تھی ہم اس تحریک کے ذریعہ اس کمی کو پر کرنے ہر ممکن کوشش کریں گے۔ انہوں نے مشاورتی میٹنگ میں شریک ہوئے تمام حاضرین کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ اب بہار کی تعمیر وترقی اور خوشحالی میں ہمیں اپنارول طے کرنا ہوگا تاکہ سماج کے ہر طبقہ کو اچھے کاموں کیلئے بیدار کیا جاسکے اور نئی نسل کو تعمیری کاموں کیلئے تیارکیاجاسکے۔

شیخ الحدیث مولاناعارف قاسمی نے کہاکہ کاموں کو مزیدمنظم بنانے کیلئے آج جو کمیٹی بنائی گئی ہے ہم اس کی بھرپور تائید کرتے ہیں اس کی کمی برسوں سے محسوس کی جارہی تھی الحمدللہ اس تحریک سے سیمانچل اور کوسی کے لاکھوں لوگوں کو فائدہ ہوگاہمیں بڑھ چڑھ کراس میں حصہ لیناچاہئے۔

مفتی اطہر القاسمی نے کہا کہ زندہ قوم کی یہ علامت ہے کہ وہ مسائل کے حل کیلئے تئیں نہ صرف سنجیدگی سے غورکرتی ہے بلکہ اس کے حل کیلئے تگ ودوکرتی ہے ۔مولاناخالدانور کشن گنج نے کہاکہ یہ ایک مستحن قدم ہے ہم تمام لوگوں کو ایک ساتھ جوڑکر بیٹھنا ہوگا تب ہی ہم اپنے مسائل کو مضبوطی سے حل کراسکیں گے۔

مولانا شاہدعادل قاسمی نے اپنے صدارتی خطاب میں اس تحریک کے مختلف پہلووں پرتفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے اسے ایک خوش آئند اور تاریخی قدم قراردیا اور کہا کہ سیمانچل اور کوسی کے ملنے سے ایک نئی طاقت کے ساتھ کام کرنے میں مدد ملے گی ۔

ان کے علاوہ سینئر صحافی مولاناعبدالواحد رحمانی، مفتی انعام الباری، قاضی عتیق اللہ رحمانی، مولاناطارق انور پورنیہ ، تنزیل الرحمن کشن گنج، مولانا مناظر نعمانی، مشتاق اعظم کٹیہار ، ابوسالک ندوی، مفتی ہمایوں اقبال، ارشد انورالف،شاہجہاں شادفاربس گنج،قاری نوراللہ نعمانی سہرسہ، پر مکھ شمیم سوپول،پرمکھ مولاناعمران، مصورعالم چترویدی،مولاناعمرفاروق کاشف،ظفراقبال مدنی سوپول،مولاناشبیرمدھے پورہ، مولانامحبوب، صحافی عبدالغنی، عارف اقبال، مولاناعبدالوارث،مولانااورنگ زیب کلیم سمیت درجنوں سرکردہ شخصیات موجودرہے۔

 

Comments (0)
Add Comment