بھیونڈی مغربی و مشرقی اسمبلی حلقوں کی سیٹوں پر راشٹروادی کانگریس پارٹی کا دعویٰ

پارلیمانی نشست پر کانگریس کو ملی ہزیمت سے راشٹرواد ی کانگریس پارٹی کو فائدہ کی امید

بھیونڈی : (عارِف اگاسکر) چند ماہ بعد عمل میں والے اسمبلی چناؤ کے پیش نظر جہاں تمام سیاسی پارٹیوں نے منصوبہ بندی کی شروعات کرکے اپنی کمر کس لی ہے وہیں بھیونڈی مغربی و مشرقی اسمبلی حلقوں کی دونوں سیٹو ں پر راشٹر وادی کانگریس پارٹی نے اپنا دعویٰ پیش کرکے کانگریس سمیت تمام سیاسی مبصرین کو حیرت زدہ کر دیا ہے ۔ اس تعلق سےراشٹروادی کانگریس پارٹی کے قومی صدر شرد پوار سے مطالبہ کرتے ہوئے بھیونڈی شہر راشٹروادی کانگریس پارٹی کے صدر خالد گڈو نے اپنے مکتوب میں تفصیلات پیش کرتے ہوئے کہا کہ مالیگاؤں اور بھیونڈی دونوں اقلیتی شہر ہیں ۔ ہمیشہ بھیونڈی مغرب اور مشرق کی سیٹیں کانگریس کے حصہ میں آتی ہیں مگر حقیقت یہ ہے کہ ۲۰۰۴ء کے بعد سے اب تک کانگریس ان سیٹوں پر کبھی کامیاب نہیں ہوئی ہے ۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ متذکرہ شہراقلیتوں کا شہرہونے کے باوجود بھی سیٹوں کی غیر مناسب تقسیم کے سبب اقلیتوں کو اب تک انصاف نہیں مل پایا ہے ۔ اس تعلق سے راشٹر وادی کانگریس پارٹی کے صدر خالد گڈو نے مطالبہ کیا ہے کہ اقلیتی فرقہ کو انصاف دلانے کے لیے بھیونڈی مشرقی و مغربی دونوں اسمبلی حلقوں کی سیٹیں راشٹروادی کانگریس پارٹی کو دی جائے ۔ انہوں نے بھیونڈی راشٹروادی کانگریس پارٹی کے سیکڑوں عہدیداران اور کارکنان کے ساتھ قومی صدر سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھیونڈی میں راشٹروادی کانگریس پارٹی کے امیدوار پچھلے میونسپل کارپوریشن کے چناؤ میں معمولی فرق سے ہارے ہیں ۔ مگر زمینی سطح پر ان کی پکڑ انتہائی مضبوط ہے ۔ جبکہ متذکرہ چناؤمیں راشٹروادی کانگریس پارٹی نے سارے شہر سے ۳۹۰۰۰  ہزار ووٹ حاصل کیے تھے ۔ ان اعداد و شمار کے مد نظر بھیونڈی کے عوام کو انصاف دلانے کے لیے دونوں حلقوں کی اسمبلی سیٹوں کو راشٹروادی کانگریس پارٹی کے حصے میں دینا ضروری ہے ۔ جہاں وہ اپنی پوری طاقت سے چناؤ لڑے گی اور جیت حاصل کرے گی ۔

اس سلسلے میں خالد گڈو نے صحافیوں کو بتایا کہ حالیہ لوک سبھا چناؤمیں کانگریس کو ملک میں زبردست ہزیمت حاصل ہوئی ہے اور وہ پارلیمینٹ میں اپوزیشن لیڈر کا عہدہ بھی حاصل نہیں کر پائی ہے ۔ جبکہ مودی لہر میں بھی راشٹروادی کانگریس پارٹی نے مہاراشٹر میں مناسب مقابلہ کیا تھا ۔ تھانہ ضلع میں کل ۲۴؍اسمبلی سیٹیں ہیں جہاں ممبرا اور بھیونڈی ہی اقلتیی فرقہ کے علاقے ہیں بھیونڈی میں جہاں تقریبا ۲۵ فیصد مسلم آبادی ہے وہاں ایک بھی اقلیتی نمائندہ کامیاب نہیں ہوا ہے ۔ اس لیے مسلم سماج کو حق و انصاف دلانے کی خاطر یہ سیٹ راشٹروادی کانگریس پارٹی کے حصے میں دی جائے تاکہ عوام کو ان کا حق حاصل ہوسکے ۔ خالد گڈو نے کے اس مطالبہ سے کانگریس پارٹی سمیت بھیونڈی کے سیاسی گلیاروں میں زبردست ہلچل سی مچ گئی ہے ۔

بھیونڈی مغربی ومشرقی اسمبلی حلقہ کی یہ دونوں سیٹیں کانگریس کی روایتی سیٹیںرہی ہیں ۔ مگر پچھلے کئی برسوں سے کانگریس نےان سیٹوں پر کامیابی حاصل نہیں کی ہے ۔ اس لیے خالد گڈو کے اس مطالبے کو سیاسی حلقوں میں سنجیدگی سے لیا جارہا ہے ۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ ریاستی چناؤ کی ان دونوں اہم اقلیتی سیٹوں پر کون سی پارٹی قبضہ کرتی ہے ۔ اس سلسلے میں عوام کا یہ کہنا ہےکہ جو سیاسی پارٹی بھیونڈی شہر کے پاورلوم کے مسائل ، انفراسٹرکچر ،  پینے کاپانی ، ٹورینٹ پاور اور دیگرمسائل کو حل کرے گی اسے ہی اس اسمبلی چناؤ میں کامیاب کیا جائے گا ۔

Comments (0)
Add Comment