صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

چوتھے لاک ڈاون کے مطابق مانسون سے قبل تمام سرکاری اور نجی تعمیرات کو اجازت

ہدایات کی خلاف ورزی کرنے والے کیخلاف ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ 2005 کی دفعہ 51 سے 60 کے تحت قانونی کارروائی کی جائے گی

217,548

ممبئی : کورونا وبا کے پیش نظر  حکومت نے چوتھے مرحلے میں لاک ڈاؤن کے لئے رہنما خطوط جاری کیں ۔ یہ ریڈ زون اور نان ریڈ زون میں منقسم ہے ۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن ، پونے ،شولا پور ، اورنگ آباد ، مالیگاؤں ، ناسک ، دھو لیہ  ، جلگاؤں ، اکولہ اور امراوتی سمیت ممبئی میٹروپولیٹن ریجن کی تمام میونسپل کارپوریشنوں کو ریڈ زون قرار دیا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ ، باقی کو غیر ریڈ زون قرار دیا گیا ہے ۔

مانسون سے قبل  کاموں ، دیکھ بھال اور مرمت کے لئے ریڈ زون میں دکانیں ، مالز ، ادارہ جات ، صنعتیں صبح 9 بجے سے شام 5 بجے تک جاری رہنے کی اجازت ہے اور ان مقامات پر کوئی تجارتی لین دین نہیں کیا جائے گا ۔ تاہم ، نان ریڈ زون میں مارکیٹوں اور دکانوں کو شام 5 بجے تک کھولنے کی اجازت ہے۔

بین ضلعی بس سروس شروع کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ ان رہنما اصولوں کے علاوہ کوئی بھی ضلعی یا میونسپل انتظامیہ چیف سکریٹری کی منظوری کے بغیر الگ الگ احکامات جاری نہیں کرسکتی ہے ۔ جاری کردہ رہنما خطوط ریاست میں 22 مئی سے نافذ ہوگا ۔

بین الاقوامی اور قومی ایئر لائنز پر پابندی برقرار  ہوگی ۔ تاہم اگر ضروری سمجھا جائے تو غیر معمولی حالات میں طبی خدمات کے ساتھ ساتھ ائیر ایمبولینس خدمات اور دیگر طبی خدمات کی اجازت ہوگی ۔ میٹرو سروس مکمل طور پر بند رہیں گی ۔ تعلیمی اداروں ، تربیتی اداروں ، کوچنگ کلاسوں پر پابندی عائد ہے ۔ آن لائن / ای لرننگ تعلیم کی حوصلہ افزائی کی جائے گی ۔

ہنگامی خدمات کے عملے / پولیس / سرکاری عہدیداروں / صحت کے کارکنوں / ان لوگوں کے لئے جو کسی وجہ سے پھنس گئے ہیں نیز مسافروں اور  قرنطینہ  کے انتظامات اس کے علاوہ کچھ بس ڈپو ، ریلوے اسٹیشنوں اور ہوائی اڈوں پر کینٹین کے انتظامات رہیں گے ۔ اس کے علاوہ ، دیگر تمام ریستوراں اور ہوٹلوں کو بند رکھا جائے گا ۔ تاہم ، ریستوراں میں ہوم ڈلیوری سسٹم کی اجازت ہوگی ۔

تمام سینما گھر ، شاپنگ مالز ، جم ، کھیلوں کے میدان ، سوئمنگ پولز ، تفریحی کمپلیکس ، تھیٹر ، بار اور آڈیٹوریم ، ہالوں پر سختی سے ممانعت ہے ۔ سماجی ، سیاسی ، کھیل ، تفریح ، تعلیمی ، ثقافتی ، مذہبی تہواروں اور تقریبات کے انعقاد پر پابندی ہوگی ۔ اسی طرح تمام مذہبی عبادت گاہوں پر پابندی عائد  کی گئی ۔ مذہبی اجتماع پر پابندی اب بھی برقرار ہے ۔ کورونا کے پھیلائو کو روکنے کے لئے وضع کردہ قومی رہنما خطوط اور دفعات پوری ریاست میں نافذ العمل رہیں گی۔

ضروری خدمات کے علاوہ شام 7 بجے سے صبح 7 بجے تک رات میں کرفیو ہوگا ۔ مقامی انتظامیہ دفعہ 144 اور سی آر پی سی کے دیگر قواعد کے مطابق احکامات جاری کرکے اس کو سختی سے نافذ کرے گی ۔

۶۵؍سال سے  زیادہ عمر کے سینئر شہری ، حاملہ خواتین اور 10 سال سے کم عمر بچوں کو گھر میں ہی رہنا ضروری ہے سوائے ضروری یا طبی وجوہات کے وہ گھر سے باہر نہیں نکل سکتے ۔ حکومت ہند کے قانون  ، صحت کی دستیاب سہولیات اور دیگر ضروری عوامل پر غور کرتے ہوئے ریاست کے متاثرہ علاقوں کو مندرجہ ذیل طور پر یقینی بنایا جارہا ہے ۔

ممبئی یونسپل کارپوریشن سمیت ایم ایم آر علاقے میں تمام میونسپل کارپوریشنز۔ پونے ، شولا پور ، اورنگ آباد ، مالیگاؤں ، ناسک ، دھو لیہ ، جلگاؤں ، اکولہ اور امراوتی میونسپل کارپوریشن کو ریڈ زون قرار دیا گیا ہے ۔ بقیہ ریاست کے سبھی حصے اورینج اور گرین زون میں رکھے گئے ہیں ۔

مرکزی وزارت صحت و خاندانی بہبود کے رہنما خطوط پر عمل کرتے ہوئے ، متعلقہ میونسپل کارپوریشن یا ضلعی انتظامیہ اپنے علاقوں میں ریڈ زون ، غیر ریڈ زون اور کنٹینمنٹ زون کا تعین کرے گا۔ ضلع کے باقی حصوں میں میونسپل ایریا میں کمشنر اور ڈسٹرکٹ کلکٹر کو کنٹینٹ زون کا تعین کرنے کا اختیار دیا جارہا ہے۔ کنٹینمنٹ زون کا رقبہ رہائشی کالونی ، ایک محلہ ، کچی آبادی ، عمارت ،  رہائشی کالونی ، ایک گلی ، وارڈ ، پولیس اسٹیشن کا علاقہ ، گاؤں یا دیہات کا ایک چھوٹا گروہ ہوسکتا ہے ۔

چیف سیکرٹری کی مشاورت سے بڑے علاقوں (پورے تعلقہ  یا پور ی میونسپل  حدود وغیرہ) کو کنٹینمنٹ زون قرار دیا جاسکتا ہے ۔ کنٹینمنٹ زون کے علاقے میں صرف ضروری کام کی اجازت ہے ۔ لوگوں کو طبی وجوہات اور ضروری اشیاء کی فراہمی کے علاوہ کسی اور وجہ سے علاقے میں داخل ہونے اور جانے سے روک دیا جارہا ہے۔ اس ضمن میں ، صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزارت کے رہنما اصولوں پر عمل کرنا ضروری ہے۔جن دکانوں کو پہلے ضروری خدمات کو چلانے کی اجازت تھی وہ چلتی رہیں گی ۔

ریڈ زون قرار دیئے گئے علاقوں میں اس آرڈر سے قبل دی گئی ہدایات اور نرمی کے معیار پر غور کرتے ہوئے اور میونسپل کارپوریشن کی پالیسی کے مطابق ، جو دکانیں ضروری خدمات فراہم نہیں کرتی ہیں انہیں دوبارہ کھول دیا جائے گا ۔ اگر اجازت دی گئی تو شراب  فروشی  جاری رہے گی ۔”پہلے مالز ، صنعتوں ، دکانوں ، اداروں کو جاری رکھنے کی اجازت نہیں تھی اب دی گئی ہے ۔ اس مدت کے دوران صبح 9 بجے سے شام 5 بجے تک ، مشینری ، فرنیچر کی مرمت ، مانسون سے قبل تمام ضروری کام ان تمام جگہوں پر ہوسکتے ہیں۔ مگر  اس کے علاوہ  (تجارتی) کام نہیں کیا جاسکتا۔ صنعت شروع نہیں کی جا سکتی ۔

ای کامرس کا نظام ضروری اور غیر ضروری اشیاء کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے ۔ صنعتی اکائیوں کو جن کو پہلے شروع کرنے کی اجازت تھی ، وہ صنعتی یونٹ بنتے رہیں گے ۔ نجی اور سرکاری تعمیرات جن کو شروع کرنے کی اجازت دی گئی تھی ، جاری رہے گی ۔ مانسون سے قبل تمام سرکاری اور نجی تعمیرات کی اجازت دی جارہی ہے ۔ ٹیکسیوں ، ٹیکسیوں اور اجتماع کاروں ، رکشوں کی اجازت نہیں ہے۔ چار پہیہ گاڑی کو صرف  ڈرائیور اور۲؍ افراد کو ضرورت کے تحت اجازت ہوگی۔علاوہ ازیں کام کے لئے موٹر سائیکل کی اجازت ہوگی۔ایمرجنسی رضاکار جیسےہیلتھ اینڈ میڈیکل ، ٹریژری ، ڈیزاسٹر مینجمنٹ ، پولیس ، فوڈ اینڈ سول سپلائیز ، میونسپل سروسز ، این آئی سی ، ایف سی آئی اپنی ضروریات کے مطابق کام کرتے رہیں گے۔ تمام سرکاری دفاتر (ڈپٹی رجسٹرار / علاقائی ٹرانسپورٹ دفاتر ، سب ریجنل ٹرانسپورٹ آفس) بشمول نظامت اور کمشنری کام جاری رکھیں گے۔ لیکن کل افرادی قوت کا 5 فیصد یا کم از کم 10 افراد (جی نمبر اس سے زیادہ ہوگا۔) اس رقم کو سرکاری دفاتر رحیلیکندر کے ملازمین کی موجودگی میں دفتر کے ذریعہ مقرر کردہ اصولوں کو شروع کرنے کی ضرورت ہوگی۔، ہوم ڈلیوری ریستوراں اور کچن جاری رہیں گے۔،اس سے قبل لاک ڈاون میںجو کام کی اجازت تھی وہ جاری رہے گا۔ تاہم ، تمام نجی دفاتر بند رہیں گے۔،

آروگیہ سیتو ایپ یہ کروناانفیکشن کے ممکنہ خطرات کا جلد پتہ لگانے میں معاون ہے۔ دفتر کے سربراہ کو یہ یقینی بنانا چاہئے کہ موبائل فون والے تمام ملازمین   اپنی حفاظت کے خاطر اس ایپ کودفاتر ، کام کی جگہوں پرڈاون لوڈ کریں ۔ اسی طرح ضلعی انتظامیہ شہریوں کو مشورہ دے سکتی ہے کہ وہ اپنے موبائل فون پراس ایپ کو ڈاؤن لوڈ کریں اور اس وجہ سے اپنی صحت کی برقراری میں معاون سمجھیں ، اس ایپ سے کسی بیماری کا خطرہ ہونے والے شخص کو بروقت طبی امداد حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔

خاص مواقع پر دی جانے والی سہولیات

صحت سے متعلق ایجنسیوں کو ڈاکٹروں ، نرسوں اور طبی عملے ، صفائی کے کارکنوں اور ایمبولینسوں کو بغیر کسی پابندی کے ایک ریاست سے دوسری ریاست اور ایک ریاست سے دوسری ریاست کا سفر کرنے کی اجازت دینی چاہئے اسی کے ساتھ ضروریات  زندگی کی اشیائ کی  آمدورفت اور سامان اور خالی ٹرکوں کی ریاست میں جانے اور جانے کی اجازت دی جائے گی۔،پڑوسی ریاستوںکے ساتھ معاہدوں کے تحت کسی کو کسی بھی شخص کو یہ حق نہیں ہوگا کہ وہ اپنی سرحدوں کے اندر کسی سامان یا سامان کی نقل و حرکت کو محدود کرے۔

ریڈ زون کے علاوہ دیگر علاقوں کے لئےاس  حکمنامے کے آرٹیکل 4 میں شامل سوائے دیگر تمام امور ، نیز وہ چیزیں جو واضح طور پر ممنوع ہیں ، مندرجہ ذیل شرائط کے تابع ہونے کی اجازت ہوگی۔  کام کی اجازت کے لئے کسی بھی سرکاری اتھارٹی سے منظوری لینا ضروری نہیں ہے۔

ورزش کے لئے کھیلوں کے احاطے ، کھیل کے میدان اور دیگر عوامی کھلی جگہیں کھلی رہیں گی۔ تاہم  تماشائیوں اور گروپ مشقوں یا کھیلوں کی اجازت نہیں ہوگی۔ تمام جسمانی مشقیں وغیرہ مناسب جسمانی فاصلہ (معاشرتی / جسمانی فاصلہ) کے اصولوں پر عمل پیرا ہو کر کی جاسکتی ہیں۔

تمام سرکاری اور پرائیوٹ ٹرانسپورٹ کے لئےضروری ہوگا کہ دو پہیہ سواری پر صرف ایک فرد ،رکشہ میں ڈرائیور اورایک افرد اور چار پہیہ سواری میں ڈرائیور اور دو افراد سفر کر سکتے ہیں ۔

اندرون ضلع بس میں ۵۰؍فیصد مسافروں کو لے جانے کی اجازت ہوگی ۔اسی کے ساتھ سماجی فاصلے اور بس کو مسافروں سے پر کرنے سے قبل مکمل طور سے سینیٹائز کرنا ضروری ہوگا ۔ اندرون ضلع بس سروس کے سلسلے میں علیحدہ احکامات جاری کیے جائیں گے ۔

تمام دکانیں (بازار / دکانیں) صبح 9 بجے۔ سے شام 5 ویں  جاری رکھی جاسکتی ہے۔ اگر ان دکانوں میں معاشرتی فاصلہ برقرار نہ رکھا گیا یا سرکاری احکامات کی خلاف ورزی ہوئی توایسی دکانوں کو فوری طور پر بند کرنے کا حکم دیا جائے گا۔

کنٹینٹمنٹ زون میں صحت کے متعلق ہدایات  گزشتہ ہدایات کی طرح ہی لاگو رہے گی ۔ چیف سیکریٹری کی منظوری کے بغیر ان ہدایات کے علاوہ کوئی اور ہدایات ، احکامات ضلعی ، ڈویژنل ، اسٹیٹ اتھارٹی کے ذریعہ جاری نہیں کیے جاسکتے ہیں ۔ اس حکم کی ہدایات کی خلاف ورزی کرنے والے کسی بھی شخص کے خلاف ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ 2005 کی دفعہ 51 سے 60 کے تحت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ اس کے علاوہ دفعہ188 کے تحت قانونی کارروائی  بھی کی جاسکتی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.