صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

کرناٹک ہائی کورٹ میں کل حجاب سے متعلق درخواست کی سماعت ہوگی

63,962

کرناٹک ہائی کورٹ بنگلورو: منگل کو حجاب سے متعلق رٹ درخواست کی سماعت کے لیے تیار ہے۔ حکومت اب اُڈوپی کے گورنمنٹ پی یو کالج کی چھ لڑکیوں کی جانچ کر رہی ہے، جو کلاس روم کے اندر حجاب پہننے کی اجازت مانگ رہی ہیں۔ ریاست بھر میں زعفرانی شالوں یا سر پر اسکارف کے ساتھ لڑکیوں کے خلاف اور ان کی حمایت میں مظاہرے دیکھنے میں آ رہے ہیں، یہ معاملہ اب گرم ہو رہا ہے۔
بی جے پی کے ایم ایل اے رگھوپتی بھٹ  نے نیوز۱۸ کو حکومت کی طرف سے تحقیقات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کے وزیر داخلہ آراگا دنیندرا نے محکمہ پولیس سے کہا ہے کہ وہ لڑکیوں اور ان کے والدین کے دیگر تنظیموں کے ساتھ کسی بھی تعلق کی تحقیقات کرے۔ ایم ایل اے نے کہا کہ کسی بھی میٹنگ میں لڑکیوں کی شرکت اور ان کے کال ریکارڈ کی جانچ کی جائے گی۔ بھٹ کے مطابق یہ معلوم کرنا ضروری ہے کہ آیا لڑکیوں کی تفتیش کسی بین الاقوامی یا دہشت گرد تنظیموں کے ذریعے کی جا رہی ہے۔
دریں اثنا اُڈوپی کے کنداپور قصبے میں احتجاج کے دوران چاقو رکھنے کے الزام میں دو افراد کو گرفتار کیا گیا۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ انہیں گورنمنٹ پری یونیورسٹی کالج کے قریب ایک خفیہ اطلاع پر گرفتار کیا گیا۔ نیوز۱۸ کی ایک خبر کے مطابق جمعہ کو فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنے کے لیے پانچ افراد مہلک ہتھیاروں کے ساتھ موقع پر پہنچے۔ ملزمان کی شناخت عبدالمجید اور رجب کے طور پر کی گئی ہے۔ دونوں کا تعلق کنڈا پور تعلقہ کے گنگولی سے ہے۔ پولیس اس کیس میں ملوث تین دیگر افراد کی تلاش میں ہے۔

کرناٹک کے اُڈوپی ضلع کے کنداپور کے جونیئر کالجوں میں حجاب اور زعفرانی شال کا سلسلہ پیر کو بھی جاری رہا۔ دو جونیئر کالجوں کے طالب علموں نے ریاستی حکومت یا اداروں کے متعلقہ انتظامیہ کی طرف سے مقرر کردہ یونیفارم کو لازمی قرار دینے کے حکومتی حکم کی خلاف ورزی کرنے کی کوشش کی۔

ریاستی محکمہ تعلیم نے ہفتہ کو یہ حکم جاری کیا تھا۔ کنداپور کے وینکٹ رامنا کالج میں زیر تعلیم طلبا کا ایک گروپ پیر کو زعفرانی شال پہنے کالج میں جلوس میں آیا۔ کالج کے پرنسپل اور وہاں موجود پولیس اہلکاروں نے انہیں احاطے میں داخل ہونے سے روک دیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.