صرف نیوز ہی نہیں حقیقی ویوز بھی

وزیر اعلیٰ اور گورنر کے درمیان تال میل نہ ہونے کے سبب ۸؍ لاکھ طلبا میں اضطراب : اے بی وی پی کا الزام

274,832

ممبئی : ڈگری اور میڈیکل شعبہ کے آخری سال کے سالانہ امتحانات حکومت مہاراشٹر کی جانب سے منسوخ کیے جانے پر اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے ریاستی گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے کہا کہ اس فیصلے کی وجہ سے طلبائ میں ایک ذہنی تناو پیدا ہوسکتا ہے۔ یونیورسٹی قوانین کے مطابق طلبائ کے سالانہ امتحانات لیے جانے چاہیئیں۔

موصولہ تفصیلات کے مطابق وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے کرونا بحران کی وجہ سے محکمہ ہائر اینڈ ٹیکنیکل ایجوکیشن کو اوسط نمبر دے کر امتحانات کو منسوخ کرنے کی ہدایت جاری ہونے کے  بعد طلبائ کو الجھن کا سامنا کرنا پڑاہے اور ہدایت کی ہے کہ اب یونیورسٹی کے قوانین کے مطابق امتحانات کا انعقاد ہونا چاہئے ۔ دوسری جانب طلبائ کی تنظیم اکھل بھارتیہ ودھیارتھی پریشد نےانتظامیہ پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ایک جانب کرونا وبائ پر قابو پانے کے بعد امتحانات لیے جانے کی باتیں ہو رہی ہیں تو دوسری جانب یوا سینا کے سکریٹری ورون سدسائی نے اپنے ٹوئٹر اکاونٹ پر  گورنر راج بھون میں بیٹھ کر۸؍لاکھ طلبائ کی زندگیوں سے کھیلیں گے، گورنر اور محکمہ ہائیر ٹیکنیکل ایجوکیشن کے مابین تال میل نہ ہونے، سیاسی جماعتوں میں آپسی اختلافات کو لے کر سب کی نگاہیں اس بات پر مرکوز ہیں کہ آخری سال کے طلبائ کس فیصلے پر پہنچیں گے ٹوئیٹ کرتے ہوئے حکومت اور گورنر کے درمیان تنازعہ کو اجاگر کیا۔

واضح رہےاس سے قبل گورنر نے اعلی اور تکنیکی وزیر ادئے سامنت کے یوجی سی کو لکھے گئے ایک مکتوب پر اعتراض کیا تھا اور کہا تھا کہ اس پر غور نہیں کیا جارہا ہے ۔ لیکن پھر سامنت نے فون پر گورنر کی غلط فہمیوں کو دور کرنے کی کوشش کی اور وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے سے گفتگو کرنے کے بعد آخری سال میں طلبائ کو اوسط نمبر دینے کے فیصلے کا اعلان ہوا۔ تب گورنر نے واضح کیا کہ متعدد یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرزوں سے ویڈیو کانفرنسنگ کے دوران طلبائ کے ذریعہ امتحانات لینے کے موضوع پر گفتگو ہوئی تھی لیکن ہائیر اینڈ ٹکنیکل ایجوکیشن کمیٹی کے وائس چانسلر اس میٹنگ میں دستیاب نہیں ہوئے تھے لہٰذا گورنر نے یونیورسٹی قانون کے مطابق امتحانات کروائے جائیں۔ ابھیوپ نے یہ الزام بھی لگایا ہے کہ وہ جولائی میں اسکول شروع کرنے کیلئے مختلف آپشنز پر غور کر رہے ہیں جبکہ آخری سال کے طلبائ کے امتحانات بھی اسی ماہ میں لیے جانے تھے۔

وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے  ریاست مہاراشٹر میں کرونا کے پھیلاو کی تشوشناک صورتحال کو دیکھتے ہوئے اس طرح کا فیصلہ لیا تھا۔

تاہم گورنر اور محکمہ ہائر اینڈ ٹیکنیکل ایجوکیشن کے مابین ہونے تناو کی وجہ سے طلبائ کے والدین اور سرپرستوں میں بے چینی پائی جا رہی ہے۔ کرونا کے پیش نظر اگر حکومت امتحانات لینے کا فیصلہ کرتی ہے تو اس کا فیصلہ جلد سے جلد واضح کیاجائے ساتھ ہی امتحانات لینے کے طریقہ کارپر بھی مفصل معلومات دی جائے کہ امتحانات آن لائن ہونگے یا آف لائن۔ اگر امتحانات آن لائن لیے جاتے ہیں کو دیہی علاقوں کے طلبائ کو اس میں مشکلات پیش آسکتی ہیں۔ سرپرست اور طلبائ کی جانب سے کہا جا رہا ہے کہ امتحان کو لے کر ریاست میں سیاست کی جا رہی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.